تھینکس گیونگ کیا ہے؟ ثقافت، تہذیب یا کاروبار؟….حمیرا گل تشنہ

امریکہ میں تھینکس گیونگ نہ صرف ایک قومی تعطیل ہے بلکہ اس ملک کی ثقافتی اور تہذیبی شناخت کا ایک اہم جزو بھی ہے۔ یہ تہوار نعمتوں کے شکرانے، خاندانی بندھن اور تاریخی ورثے پر غور کرنے کا دن ہے۔ تھینکس گیونگ کی تاریخ کا آغاز سترہویں صدی کے اوائل میں شمالی امریکہ میں پہلے یورپی آباد کاروں کے ساتھ ہوتا ہے۔ سن 1620ء میں مے فلاور نامی جہاز پر سوار 102 انگریز آباد کار (جنہیں پیوریٹن یا زائرین بھی کہا جاتا ہے) مذہبی آزادی کی تلاش میں یورپ سے نکل کر موجودہ میساچوسٹس کے ساحل پر اترے . یہ لوگ نئے خطے کے سخت موسم سرما کے لیے تیار نہیں تھے، جس کے نتیجے میں پہلے ہی سال میں ان کی نصف سے زیادہ تعداد بھوک اور بیماری سے ہلاک ہو گئی۔ ان مشکل حالات میں، مقامی وامپانواگ (Wampanoag) قبیلے نے ان آباد کاروں کی مدد کی اور انہیں خوراک فراہم کی، نیز مقامی حالات کے مطابق فصلیں اگانے اور زندہ رہنے کے طریقے سکھائے۔ سن 1621ء میں پہلی کامیاب فصل کٹائی کے بعد، آباد کاروں نے اپنے بقا کے شکرانے کے طور پر ایک دعوت کا اہتمام کیا۔ اس تقریب میں 53 آباد کاروں نے 90 مقامی امریکیوں کے ساتھ مل کر شرکت کی۔ اس پہلے تہوار میں ہرن کا گوشت، بطخ اور دیگر پرندے، مچھلی، نیز خشک مکئی اور سبزیاں شامل تھیں۔ اگرچہ اس وقت اس تقریب کا نام “تھینکس گیونگ” نہیں تھا، لیکن یہی واقعہ اس قومی تہوار کی بنیاد بنا۔ابتدائی دور میں مختلف امریکی ریاستیں مختلف دنوں میں یہ تہوار مناتی تھیں۔ صدر ابراہم لنکن نے 1863ء میں نومبر کی آخری جمعرات کو تھینکس گیونگ کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ بالآخر 1941ء میں صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ کے دور میں کانگریس نے ایک قانون پاس کیا، جس کے تحت ہر سال نومبر کی چوتھی جمعرات کو تھینکس گیونگ کے طور پر مقرر کیا گیا۔صدیوں سے چلتی ہوئی اس روایت “تھینکس گیونگ” کی اصل شکل میں اب بہت تبدیلی آ چکی ہے۔ لیکن آج بھی اس کی بنیادی روح یعنی شکرگزاری، اجتماع اور فیضان کا جشن برقرار ہے۔تھینکس گیونگ کی سب سے اہم روایت خاندان اور دوستوں کے ساتھ جمع ہونا ہے۔ اس موقع پر بھنی ہوئی ٹرکی دسترخوان کی خاص ڈش ہے، جس کے ساتھ عام طور پر سٹفنگ، کرین بیری ساس، میشڈ آلو، گریی، اور کدو کی پائی پیش کی جاتی ہے۔ ٹرکی کو اس تہوار کی علامت بنانے کا سہرا مصنفہ سارا جوزفہ ہیل کے ناول “نارتھ ووڈ” (1827ء ) کو جاتا ہے، جس میں اس ڈش کی تفصیلی منظر کشی کی گئی تھی۔تھینکس گیونگ، امریکہ میں سفر کا سب سے مصروف ترین دن ہے۔ امریکن آٹوموبائل ایسوسی ایشن (AAA) کے اندازوں کے مطابق، اس موقع پر آٹھ کروڑ سے زائد افراد کم از کم 80 کلومیٹر یا اس سے زیادہ کا سفر کر کے اپنے پیاروں سے ملنے جاتے ہیں۔ یہ سفر ہوائی جہاز، ریل یا سڑک کے ذریعے ہوتا ہے۔
اس دن نیویارک میں ایک بڑی پریڈ کا انعقاد ہوتا ہے، جبکہ ٹیلی ویژن پر امریکی فٹ بال کے کھیل دکھائے جاتے ہیں۔ بہت سے لوگ اس دن کو غریب اور ضرورت مند افراد میں کھانا یا تحائف تقسیم کرنے اور رضاکارانہ خدمات انجام دینے کے لیے وقف کرتے ہیں۔تھینکس گیونگ نہ صرف ایک ثقافتی تہوار ہے بلکہ یہ کاروبار اور معیشت کے لیے بھی ایک اہم موسم ہے، جو متعدد شعبوں میں بے پناہ مواقع پیدا کرتا ہے۔چونکہ اس موقع پر گھروں میں بڑی دعوتیں ہوتی ہیں، اس لیے گروسری اسٹورز، ریستورانوں اور کیٹرنگ سروسز کے کاروبار میں
زبردوں اضافہ ہوتا ہے . لوگ تھینکس گیونگ سے متعلقہ اجناس اور تیار کھانے کی اشیاء کی خریداری کے لیے بڑی تعداد میں بازاروں کا رخ کرتے ہیں۔تھینکس گیونگ کے اگلے دن “بلیک فرائیڈے” منایا جاتا ہے، جو خریداری کا سب سے بڑا دن سمجھا جاتا ہے۔ خوردہ فروش اس موقع پر خصوصی پروموشنز اور ڈسکاؤنٹس کا اعلان کرتے ہیں، جس سے ان کی فروخت میں زبردوں اضافہ ہوتا ہے . اس کے بعد آنے والے “سائبر منڈے” پر آن لائن خریداری کو فروغ دیا جاتا ہے۔
چھٹی کے موقع پر ملک بھر میں ہونے والے وسیع پیمانے پر سفر کی وجہ سے ایئر لائنز، ہوٹلوں اور کرایہ کی گاڑیوں کی کمپنیوں کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔ یہ موسم ان شعبوں کے لیے آمدنی کے حصول کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
تھینکس گیونگ کا جذبہ دوسروں کی مدد کرنے اور صدقہ خیرات دینے پر زور دیتا ہے۔ اس موقع پر خیراتی تنظیمیں عطیات حاصل کرنے اور ضرورت مندوں تک مدد پہنچانے کے لیے مہمات چلاتی ہیں۔ بہت سے کاروباری ادارے بھی اپنی برانڈ کی شہرت بہتر بنانے کے لیے اس موسم میں سماجی خدمات کے پروگراموں میں حصہ لیتے ہیں۔
تھینکس گیونگ امریکی معاشرے کا ایک ایسا جزو ہے جو اپنے دامن میں گہری تاریخی اہمیت، مضبوط ثقافتی روایات اور وسیع کاروباری مواقع سموئے ہوئے ہے۔ یہ تہوار نہ صرف ماضی کے اس تاریخی واقعے کی یاد دلاتا ہے جب مقامی امریکیوں نے آباد کاروں کی مدد کی تھی، بلکہ یہ آج کے دور میں خاندانوں کے اجتماع، نعمتوں کے شکرانے اور انسانی ہمدردی کا استعارہ بھی بن چکا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، یہ تہوار کاروباری شعبے کے لیے ترقی اور منافع کا ایک اہم ذریعہ بھی ہے۔ یہی کثیر الجہتی پہلو تھینکس گیونگ کو امریکی ثقافت میں ایک منفرد اور اہم مقام عطا کرتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں