قرآن کو ترجمہ سے پڑھنا،زندگی سنوارنے کا بہترین ذریعہ ہے،مہتاب اکبر راشدی

کراچی (پ ر ) ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کی صدرمحترمہ سعدیہ راشد کی زیر صدارت حمد باری تعالیٰ، ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، محفل میلاد اور رسم بسم اللہ سے سجی پرُوقار نونہال سیرت کانفرنس گزشتہ روز کراچی کے مقامی ہال میں ’’صدق و امانت: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے نمایاں پہلو‘‘ کے موضوع پر منعقد ہوئی۔
مہمان خصوصی معروف دانشور مہتاب اکبر راشدی نے کہاکہ بچوں کو سیرتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سبق لینا چاہیے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو صادق و امین اس لیے کہا جاتا تھا کہ آپ نے کبھی جھوٹ نہیں بولا اور کبھی خیانت نہیں کی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ طیبہ ہمارے لیے بہترین ترین رہنمائی ہے۔ ہادی برحق صلی اللہ علیہ وسلم نے وقت کی قدر، سچائی، ایمان داری، اچھے اخلاق اور رواداری، تحمل کی تعلیم دی۔حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جھوٹ سب برائیوں کی جڑ ہے، اس لیے ہمیشہ سچ بولنا اور دیانت داری اختیار کرنی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کی عزت و احترام کرنا سیکھیں، غلطی ہو تو اس کا اعتراف کریں اور خود احتسابی کی عادت ڈالیں، کیوں کہ یہی کامیاب انسان کی پہچان ہے۔ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مبارکہ سے اعلیٰ ترین اخلاق کا درس ملتا ہے۔ قرآن کریم میں اہل ایمان کو روشن راستہ دکھایا گیا ہے، لہٰذا قرآن کو ترجمہ سے پڑھنا اور اس پر عمل کرنا ہماری زندگی کو سنوارنے کا درست ذریعہ ہے۔مہمان خصوصی کے خطاب سے قبل پرنور کانفرنس میں محفل نعت کا انعقاد کیا جس میں ہمدرد پبلک اسکول، ہمدرد ولیج اسکول، دی ایجوکیٹر کورنگی، اوسس گرامر اسکول، روز ہائوس گرامر اسکول، آئیڈا ریو، قائد اعظم رینجرز اسکول، جی سی ٹی ہلال اسکول، سینٹ جوزفس اسکول اور ماما پارسی گرلز سیکنڈری اسکول سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے حمد باری تعالیٰ اورمحفل میلاد میں نعتیہ کلام پیش کیے۔
نونہال مقررین نے کہاکہ رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت، طرزِ معاشرت، اخلاقِ حسنہ، رہن سہن غرض یہ کہ پوری حیاتِ اطہرکا ہرہرگوشہ قیامت تک آنے والے مسلمانوںکے لیے وہ سنہری معیارات ہیں ، جن پر عمل پیرا ہونے والوں کے لیے خود باری تعالیٰ نے دنیاوی کامیابی اور اُخروی نجات کا وعدہ کیا ہے اور ضمانت بھی دی ہے۔
نونہال سیرت کانفرنس کا اختتام پر نونہالوں لینہ صہیب راشدی، سیدہ آئمہ ارسلان اور مائدہ بنت ِانس کی رسم بسم اللہ بھی ادا کی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں