لاہور(کنزیومرواچ نیوز)ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کے زیرِ اہتمام تیسرا شہید حکیم محمد سعید ایوارڈ گورنر ہاؤس لاہور میں منعقد ہوا، جس میں 800 سے زائد معزز مہمانوں نے شرکت کی۔ اس باوقار تقریب کا مقصد اُن ممتاز شخصیات کو خراجِ تحسین پیش کرنا تھا جو صحت، قومی ترقی اور عوامی خدمت کے شعبوں میں مسلسل نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔
یہ تقریب پہلی بار لاہور میں منعقد کی گئی، جو ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کے تیزی سے بڑھتے ہوئے قومی مثبت اثرات اور مستقبل کے جدید وژن کی عکاس ہے۔ اس سال تقریب کا مرکزی موضوع “صحت و تندرستی کی نئی تعریف” تھا، جس کے ذریعے صحت و تندرستی کے تصور کو ایک نئے اور ہمہ گیر انداز میں پیش کیا گیا۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی معزز گورنر پنجاب جناب سردار سلیم حیدر خان تھے، جن کی شرکت نے اس تقریب کو مزید وقار بخشا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے پاکستان کے بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے قیادت، علم اور صحت کے شعبوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اُن افراد کی حوصلہ افزائی جاری رکھنی چاہیے جو فلاح و بہبود، علم اور خدمت کے جذبے سے دوسروں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لا رہے ہیں۔ اسی طرزِ فکر سے ایک صحت مند، مضبوط اور ترقی یافتہ پاکستان کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے، جہاں بہترین کارکردگی کی پرورش بھی ہو اور اس کی قدر بھی کی جائے۔
ہمدرد پاکستان گروپ کی صدر محترمہ سعدیہ راشد نے کہا کہ ہمدرد کی بنیاد انسانیت کی خدمت کے اصولوں پر رکھی گئی تھی۔ اس تقریب کا مقصد اُن شخصیات کی خدمات کو سراہنا ہے جو ہمارے معاشرے کو مضبوط اور بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ یہ ایوارڈ شہید حکیم محمد سعید کے مشن اور وژن کو آگے بڑھانے کے مترادف ہے۔
ہمدرد پاکستان کی مینیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او فاطمہ الزہرہ منیر احمد نے کہا کہ ہمدرد جدت، معیار اور وقار کو مزید وسعت دے رہا ہے اور اعلیٰ معیار کی سہولتوں کے ذریعے صحت و تندرستی کے تصور کو نئے سرے سے متعارف کرانے کے عزم پر قائم ہے۔ آج کے معزز ایوارڈ یافتگان اس بات کی بہترین مثال ہیں کہ بامقصد خدمات پاکستان کے لیے کس قدر مثبت اثرات پیدا کر سکتی ہیں۔
ہمدرد پاکستان کے چیف آپریٹنگ آفیسر جناب فیصل ندیم نے کہا کہ ہم ان تمام معزز شخصیات کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس باوقار تقریب میں شرکت کی۔ ایوارڈ یافتگان کی خدمات ہمیں ہمدرد کے مشن کو مزید مضبوطی سے جاری رکھتے ہوئے ملک بھر میں فلاح و بہبود کے فروغ کی ترغیب دیتی ہیں۔
تقریب کے دوران مختلف شعبہ جات میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔ ایجوکیشن ایکسیلنس ایوارڈ جناب پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کو بائیو کیمیکل تحقیق میں انقلابی پیش رفت پر اور جناب ڈاکٹر مریم چغتائی کو جدید تعلیم میں مؤثر اصلاحات کے لیے دیا گیا۔
اسپورٹس ایکسیلنس ایوارڈ جناب ارسلان ایش کو عالمی ای اسپورٹس کے میدان میں پاکستان کا نام روشن کرنے پر جبکہ ماہ نور، مہوش اور سحرش علی کو کھیلوں میں اعلیٰ کارکردگی کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے پر پیش کیا گیا۔
ہیلتھ ایکسیلنس ایوارڈ جناب حکیم عبدالحنان کو طبِ یونانی کے فروغ میں نمایاں خدمات پر اور جناب ڈاکٹر فیصل سلطان کو قومی سطح پر صحتِ عامہ میں قائدانہ کردار ادا کرنے پر دیا گیا۔
لیڈرز اینڈ سوشل چینج میکرز ایوارڈ محترمہ روشنائے ظفر کو خواتین کی مالی خودمختاری کے فروغ پر جبکہ مرحوم جناب اسلم خالق کو سماجی اثرات کے لیے کارپوریٹ قیادت پر عطا کیا گیا۔
صحافت ایکسیلنس ایوارڈ جناب مظہر عباس کو بااعتماد اور اصولی صحافت جبکہ جناب ارشد زبیری کو ذمے دارانہ صحافت اور قومی آگاہی کے فروغ پر دیا گیا۔
لٹریچر ایوارڈ جناب غازی صلاح الدین کو اثر انگیز ادبی خدمات اور محترمہ زہرہ نگاہ کو اردو ادب میں لازوال خدمات کے اعتراف میں پیش کیا گیا۔
آرٹس اینڈ کلچر ایکسیلنس ایوارڈ جناب توقیر ناصر کو پرفارمنس آرٹ میں نمایاں مقام حاصل کرنے پر جبکہ محترمہ ثمینہ پیرزادہ کو فن اور باصلاحیت نوجوانوں کی رہنمائی میں نصف صدی پر محیط خدمات کے اعتراف میں دیا گیا۔
بہادری ایوارڈ محمد علی سواتی کو بٹگرام ریسکیو کے دوران لازوال جرات کا مظاہرہ کرنے پر اور سیدہ شہر بانو نقوی کو مثالی بہادری اور فرض شناسی پر دیا گیا۔
ڈیجیٹل انفلوئنسرز ایوارڈ عرفان جونیجو کو کہانی گوئی کے ذریعے نئے بیانیے تخلیق کرنے پر جبکہ محمد شیراز کو نوجوانوں کی مؤثر آواز بننے پر پیش کیا گیا۔
لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ محترمہ سیما عزیز کو تعلیم اور سماجی ترقی میں قومی خدمات کے اعتراف میں اور مرحوم جناب طلعت حسین کو پاکستانی ثقافت میں گراں قدر خدمات پر دیا گیا۔
یہ ایوارڈز شہید حکیم محمد سعید کی یاد میں منعقد کیے جاتے ہیں، جنہوں نے اپنی زندگی صحت، تعلیم اور سماجی ترقی کے لیے وقف کر دی۔ بطور وقف ادارہ ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان اپنی آمدن مسلسل قومی فلاحی منصوبوں پر صرف کر رہا ہے تاکہ ایک مضبوط اور بااختیار معاشرے کی تشکیل ممکن ہو سکے۔
تقریب کے اختتام پر عالمی شہرت یافتہ گلوکار شفقت امانت علی نے خصوصی پرفارمنس پیش کی جس سے شرکاء نے بھرپور لطف اٹھایا۔ بعد ازاں مہمانوں کے اعزاز میں رسمی عشائیے کا اہتمام بھی کیا گیا۔
ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان گزشتہ 75 برسوں سے ہربل میڈیسن پر مبنی صحت کی دیکھ بھال، فلاح و بہبود اور صارفین کی مصنوعات کا ایک سرکردہ ادارہ ہے۔ ہمدرد کی مصنوعات اعتماد، معیار اور جدت کے امتزاج سے تیار کی جاتی ہیں، جبکہ ادارہ اپنی آمدن صحت، تعلیم اور سماجی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں صرف کر کے ایک صحت مند اور بااختیار پاکستان کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔
……………………………………………………………..
تصویر کا کیپشن
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام گورنر ہاؤس لاہور میں تیسرے شہید حکیم محمد سعید ایوارڈز کی منعقدہ تقریب میں عرفان جونیجو کو کہانی گوئی کے ذریعے نئے بیانیے تخلیق کرنے پر ڈیجیٹل انفلائنسز ایوارڈ دے رہے ہیں۔ اس موقع پر صدر ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان محترمہ سعدیہ راشد، منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او ہمدرد پاکستان فاطمہ منیر احمد اور ہمدرد کے چیف آپریٹنگ آفیسر فیصل ندیم بھی موجود تھے۔
گورنر ہاؤس لاہور میں تیسرےشہید حکیم محمد سعید ایوارڈ کی پروقار تقریب






