کرسمس کا تاریخی منظر اور امریکہ میں اس کی تیاریاں ……حمیرا گل تشنہ

کرسمس کا تہوار درحقیقت ایک تاریخی اور ثقافتی ارتقائکا نتیجہ ہے جس کی جڑیں قبل از مسیح دور تک پھیلی ہوئی ہیں۔ 25 دسمبر کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کے طور پر منایا جاتا ہے، لیکن تاریخی طور پر اس تاریخ کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ مؤرخین کے مطابق، یہ تاریخ قدیم رومی تہوار “ساتورنالیا” (17-23 دسمبر) اور “دیوس الیسو” (25 دسمبر) سے متاثر ہے، جو سردیوں کے انقلاب (Winter Solstice) کے موقع پر منائے جاتے تھے۔
چوتھی صدی عیسوی میں، جب رومی سلطنت نے عیسائیت قبول کی، تو کلیسیا نے 25 دسمبر کو حضرت عیسیٰ کی پیدائش کے طور پر مقرر کیا تاکہ قدیم بت پرست تہواروں کو عیسائی رنگ دے کر مقبول بنایا جا سکے۔ اس طرح کرسمس نے عیسائی عقیدے اور مقامی ثقافتی روایات کا امتزاج بن گیا۔
قرون وسطیٰ کے دوران کرسمس یورپ میں ایک اہم تہوار بن گیا، جس میں کلیسیائی تقریبات کے ساتھ ساتھ عوامی جشن، ناچ گانا اور ضیافت شامل تھی۔ کرسمس درخت کی روایت کا آغاز جدید دور میں جرمنی سے ہوا، جسے بعد میں ملکہ وکٹوریا کے دور میں برطانیہ نے مقبول بنایا۔
امریکہ میں کرسمس کی تاریخ کچھ پیچیدہ رہی ہے۔ پلیماؤت کالونی کے پہلے گورنر ولیم بریڈفورڈ کے ریکارڈ کے مطابق، 1620 میں آنے والے پہلے تارکین وطن نے کرسمس منانے سے انکار کر دیا تھا، کیونکہ ان کے خیال میں اس میں غیر مذہبی عناصر شامل تھے۔ پروٹسٹنٹ اصلاحات کے اثرات کے تحت، ابتدائی امریکی نوآبادیات میں کرسمس کو اکثر بت پرستی سمجھا جاتا تھا۔
انگریزی مصنف چارلس ڈکنز کے ناول “آ کرسمس کیرول” (1843) نے امریکہ میں کرسمس کے جدید تصور کی بنیاد رکھی۔ اس ناول نے کرسمس کو خاندانی محبت، ہمدردی اور سخاوت کے تہوار کے طور پر پیش کیا۔ اسی دور میں سانتا کلاز کا موجودہ روپ تھامس ناسٹ نامی کاریکٹر آرٹسٹ کے کاموں سے متعارف ہوا، جس نے امریکی میگزینز میں سانتا کی تصاویر بنائیں۔
19ویں صدی کے آخر تک، کرسمس امریکہ میں قومی تہوار بن چکا تھا۔ 1870 میں صدر الیسیس ایس گرانٹ نے کرسمس کو وفاقی تعطیل قرار دیا۔
امریکہ میں کرسمس کی تیاریوں کے کئی مراحل ہیں
1) تھینکس گیونگ کے فوراً بعد ہی امریکہ میں کرسمس کی تیاریوں کا باقاعدہ آغاز ہو جاتا ہے۔ بلیک فرائیڈے (نومبر کے آخری جمعہ) سے خریداری کا سیزن شروع ہوتا ہے۔ اس دن دکانیں صبح 5 بجے یا اس سے بھی پہلے کھلتی ہیں اور خریدار رعایتیں حاصل کرنے کے لیے قطاروں میں لگ جاتے ہیں۔
2) امریکی گھروں میں کرسمس کی سجاوٹ ایک اہم رسم ہے۔ کرسمس درخت سجانا سب سے اہم عنصر ہے۔ اصل یا مصنوعی درخت کو رنگین بلبوں، گیندوں، پاپ کارن کی مالاؤں، اور چمکتے ہوئے زیورات سے سجایا جاتا ہے۔ درخت کی چوٹی پر عام طور پر ایک فرشتہ یا ستارہ رکھا جاتا ہے، جو بیت اللحم میں ظاہر ہونے والے ستارے کی علامت ہے۔
گھر کے باہر روشنیوں اور سجاوٹ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ بعض گھرانے ہزاروں روشنیاں لگاتے ہیں اور پیچیدہ ڈیزائن تیار کرتے ہیں۔ امریکہ کے بڑے شہروں میں روشنیوں کے میلے بھی منعقد ہوتے ہیں، جیسے نیویارک کے راکیفیلر سینٹر کا کرسمس درخت روشن کرنے کی تقریب۔
3) کرسمس سے پہلے کا مہینہ خریداری کا سیزن ہوتا ہے۔ امریکی اپنے پیاروں کے لیے تحفے خریدنے میں خاصی رقم خرچ کرتے ہیں۔ آن لائن خریداری کے رجحان کے باوجود، مالز اور مارکیٹوں میں رش برقرار رہتا ہے۔ تحفوں کو خوبصورت کاغذ میں لپیٹ کر درخت کے نیچے رکھا جاتا ہے۔
4)کرسمس کے کھانے میں خطے کے لحاظ سے تنوع ہوتا ہے۔ عمومی طور پر ٹرکی، ہیم، یا روسٹ بیف مرکزی پکوان ہوتا ہے۔ ساتھ میں میشڈ آلو، سبزیاں، کرینبیری ساس، اور روٹی پیش کی جاتی ہیں۔ مٹھائیوں میں پائی، ککیز، اور کیک شامل ہیں۔ ایگ نوگ (دودھ، انڈے اور رس بھری کا مشروب) روایتی کرسمس ڈرنک ہے۔
5) کرسمس کی اصل روح مذہبی رسومات میں پنہاں ہے۔ گرجاؤں میں خصوصی عبادات ہوتی ہیں۔ کرسمس کیرول (مذہبی گیت) گائے جاتے ہیں۔ سانتا کلاز سے ملاقات بچوں کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔ ایڈوینٹ کیلنڈر (دسمبر کے پہلے دن سے 25 تاریخ تک والا کیلنڈر) بچوں میں خاصا مقبول ہے، جس میں ہر روز ایک چھوٹا سا تحفہ یا مٹھائی کھولنے کو ملتی ہے۔
6) کرسمس کا موسم رضاکارانہ کاموں کا بھی ہوتا ہے۔ امریکی غذائی بینکوں، پناہ گاہوں، اور خیراتی اداروں کی مدد کرتے ہیں۔ “اینجل ٹری” جیسی مہمات کے ذریعے ضرورت مند بچوں کے لیے تحفے خریدنے کی روایت عام ہے۔
دوسری طرف دیکھا جائے تو امریکہ کے مختلف خطوں میں کرسمس کی روایات میں تنوع پایا جاتا ہے۔
· نیو انگلینڈ میں برف باری کے ساتھ روایتی کرسمس
· جنوبی ریاستوں میں گرم موسم میں گھروں کی سجاوٹ
· ہوائی میں “میلی کلیمکا” (مقامی اور کرسمس روایات کا امتزاج)
· لاس اینجلس میں سمندری کنارے کرسمس پارٹیاں
آج کل ماحول دوست کرسمس کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ لوگ قابل تجدید سجاوٹی مواد استعمال کرتے ہیں۔ ورچوئل کارڈز نے کاغذی کارڈز کی جگہ لینی شروع کر دی ہے۔ سماجی میڈیا پر کرسمس کی تیاریوں کی تصاویر شیئر کرنا بھی جدید روایت بن گیا ہے۔
کرسمس کی تاریخ دراصل ثقافتی ارتقاء￿ کی داستان ہے، جس نے بت پرستی، عیسائیت، اور جدید سرمایہ داری نظام کے مراحل طے کیے ہیں۔ امریکہ میں یہ تہوار ایک قومی ثقافتی Phenomenon بن گیا ہے جو مذہبی عقیدے سے آگے بڑھ کر سماجی یکجہتی، خاندانی اتحاد، اور معاشی سرگرمی کا ذریعہ بن چکا ہے۔ اس تہوار کی تیاریوں کے مراحل امریکی معاشرے کی رنگارنگی، تخلیقی صلاحیت، اور سماجی ہم آہنگی کی عکاسی کرتے ہیں۔
تاریخی ارتقاء کے باوجود، کرسمس کی بنیادی روح محبت، ہمدردی، اور انسانی بھائی چارہ، آج بھی قائم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ تہوار صدیوں سے انسانی دل پر حکمرانی کرتا آیا ہے اور مستقبل میں بھی کرتا رہے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں