میرا گھر میرا آشیانہ:کم آمدنی والوں کے لئے گھر کا خواب حقیقت بن گیا

کراچی (کنزیومر واچ نیوز)کم آمدنی اور متوسط طبقے کیلئے گھر کے خواب کو حقیقت بنانے کی غرض سے نئی ہاؤسنگ فنانس اسکیم میرا گھر میرا آشیانہ نام سے اسکیم متعارف۔اس اسکیم کے تحت پہلی بار گھر خریدنے والے شہری مکان، فلیٹ یا پلاٹ کی خریداری اور تعمیر کے لئے آسان شرائط پر قرض حاصل کرسکیں گے۔اسکیم ان شہریوں کے لیے ہے جن کے پاس درست شناختی کارڈ ہو اور جن کے نام پر پہلے سے کوئی رہائشی یونٹ موجود نہ ہو۔اس اسکیم کے تحت قرض لینے والے گھر یا فلیٹ کی خریداری، گھر کی تعمیر یا پہلے سے ملکیت والے پلاٹ پر تعمیر اور پلاٹ کی خریداری کے ساتھ گھر کی تعمیر کے لیے فنانسنگ حاصل کرسکتے ہیں۔ اہل ہاؤسنگ یونٹس میں پانچ مرلے تک کے گھر اور 1,360 مربع فٹ تک کے اپارٹمنٹس شامل ہیں۔فنانسنگ تمام کمرشل بینکوں، اسلامی بینکوں، مائیکروفنانس بینکوں اور ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی لمیٹڈ (ایچ بی ایف سی ایل) کے ذریعے دستیاب ہوگی۔قرض کا اسٹرکچر دو درجوں میں تقسیم ہے۔20 لاکھ روپے تک کے قرضے پر شرح سود 5 فیصد جبکہ 35 لاکھ روپے تک کے قرضے پر شرح سود 8 فیصد ہو گی قرض کی زیادہ سے زیادہ مدت 20 سال ہے جس میں پہلے 10 سال کے لیے مارک اپ سبسڈی لاگو ہوگی۔ قرض لینے والے 10 فیصد ایکویٹی فراہم کریں گے جبکہ بینک 90 فیصد تک فنانسنگ فراہم کریں گے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق بینک قرضوں کی شرح سود 1 سالہ کائبور پلس 3 فیصد کے حساب سے طے کریں گے، کوئی پروسیسنگ چارج یا قبل از وقت ادائیگی کی پینلٹی نہیں ہوگی۔ خطرات کم کرنے کے لیے حکومت اسکیم کے تحت بقایا پورٹ فولیو پر 10 فیصد فرسٹ لاس کور فراہم کرے گی۔اسٹیٹ بینک کے سرکلر میں شراکت دار مالیاتی اداروں (پی ایف آئیز) کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اسکیم کی مناسب تشہیر کے لیے اپنی برانچ نیٹ ورک اور دیگر ذرائع استعمال کریں، اپنے نظام کو اسکیم کے کامیاب نفاذ کے لیے تیار کریں، اور کسی بھی ممکنہ غلط استعمال سے بچیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں