برلن میں ہفتہ مسلم تہذیب،،،،، سرور غزالی

برلن میں مورخہ 19 ستمبر سے لے کر 5 اکتوبر 2025 ٹک ایک “ہفتہ مسلم تہذیب” منایا جا رہا ہے۔ اس ہفتہ اسلامی تہذیب کو برلن کی مقامی حکومت کے ماتحت محکمے، “محکمہ برائے تہذیب و ثقافت اور باہمی میل جول” کی جانب منعقد کیا جا رہا ہے اس سلسلے میں 19 ستمبر سے لے کر 5 اکتوبر تک کل 60 پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ پروگرام کو مشتہر کرنے کے لیے اخباری ضمیمہ، پوسٹر، اور انٹرنیٹ اعلانیہ جاری کیا گیا ہے۔ اس سلسلے کی پہلی کڑی اس ہفتے اسلامی تہذیب کا افتتاحی پروگرام 19 ستمبر 2025 کو برلن کی فائن ارٹس یونیورسٹی کے ہال جوزف آخم کنسرٹ ہال برلن میں ایک خوبصورت شام کی صورت میں برپا ہوا۔ پروگرام کی ابتدا تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے لیے مسجد کے پیش امام محترم عامر عزیز صاحب کو اسٹیج پر دعوت دی گئی۔ یہ ایک نہایت روح پرور منظر تھا جس میں امام صاحب عامر عزیز نے سورہ الحمد کی قراءت کی۔ جس کے بعد اس پروگرام کے سربراہ نے ابتدائی خطبے کے بعد پروگرام کے شروع کیے جانے کا اعلان کیا اور پھر سٹیج پر برلن کی کلچرل سینٹر سارا ولسن کو خطاب کے لیے بلایا گیا جنہوں نے تہذیب و ثقافت اور مختلف اقوام کے مابین ڈائیلاگ کی اہمیت پر اپنا مقالہ پیش کیا جس کے بعد برلن کی “بسٹ سیلر” مصنفہ کبرا کو اسٹیج پہ بلایا گیا جنہوں نے ایک دقیق مضمون میں مختلف سیاست دانوں سائنس دانوں اور علماء کے فکر انگیز مقالے سے استفادہ کرتے ہوئے امن کی اہمیت اور ڈائیلاگ کی ضرورت کے ساتھ ساتھ ڈائیلاگ کی بنیادی شرائط کو واضح کیا۔ پروگرام کے اگلے حصے میں اسلامی صوفی موسیقی کا دور چلا جس میں ایران، ازبکستان اور ترکی زبان کے مقامی اور بین الاقوامی فنکاروں نے ایک طائفہ کی صورت میں جس میں 15 مختلف فنکار شامل تھے ایک رنگا رنگ پروگرام پیش کیا۔ فنکاروں میں حاکان ترگل، ہا گر گرگن حلیل بیوچل، قسینہ زد رسکا، طائفون گڈ سٹاٹ، برات زمبک امینہ مثنوی، پر ہم علی زاد، نائلہ گلگن وغیرہ شامل تھے جنہوں نے مختلف سازوں، جن میں پیانو، وائلن، دف، طبلہ، گھنگرو، ایک تارا وغیرہ جیسے قدیم و جدید سازپر مختلف صوفی دھنیں بجا کر اپنی خوبصورت اوازوں کا جادو جگایا اور محفل کو انتہائی باوقار صوفیانہ رنگ میں ڈھال دیا۔ اس پروگرام کی ا سب سے خوبصورت پیش کش استاد نصرت فتح علی خان کے پیش کردہ “دم مست علی” کو ان فنکاروں کا ہال پیش کرنا تھا۔ دما دم مست قلندر کا یہ ورژن ہال میں موجود مختلف ممالک کے شرکاء جن میں بے شمار جرمن نوجوان بھی شامل تھے اس قدر پسند کیا کہ پروگرام کے آخر میں اسے ایک بار پھر پیش کرنے کی فرمائش بھی کی گئی اور فنکاروں نے جب اسے پیش کیا تو اس سٹیج کے سامنے آ کر شائقین نے دھمال پیش کیا اور اس طرح یہ ہال یہ کنسرٹ روح پرور منظر پیش کرتارہا۔ اس پروگرام میں شرکت کے لیے خاکسار کو بھی مدعو کیا گیا تھا اور پروگرام کے دوران وقفہ طعام میں سوال جواب کے دوران لال شہباز قلندر اور ان کے صوفیانہ کلام پر گفتگو میں شرکت کی دعوت دی گئی اور مختلف تصاویر لی گئیں فنکاروں کے ساتھ اور اسٹیج کی تصاویر شامل حال ہیں۔ یہ پروگرام اس ہفتے اسلامی تہذیب کا ابتدائی پروگرام تھا۔ اس دوران پیش کیے جانے والے دیگر پروگراموں کی تفصیل یوں ہے 26 اکتوبر کو برلن کی ایک مسجد میں مسلمان امام، عیسائی پادری اور یہودی رابن یکجا ہو کر ابتدائی عبادت پیش کریں گے اسی دن بچوں کے لیے ایک جاپانی تھیٹر پیش کیا جائے گا “لکیروں کے ذریعے ڈائیلاگ” کے عنوان سے اسی دن ایک نمائش میں حاجی نوردین نامی فنکار کیلی گرافی کی اہمیت اجاگر کریں گے۔ اس کے علاوہ مختلف کتابوں کے اسٹال اور سیمینار، کتابوں کے تعارفی پروگرام پیش کیے جائیں گے۔ان دنوں برلن شہر میں پھیلے ہوئے مختلف مقامات جن میوزیم، یونیورسٹی کے ہال، چرچ اور مساجد شامل ہیں، میں مختلف پروگرام ہوتے رہیں گے جن میں ایک پروگرام بہ عنوان “سدا بہ صحرا” پیش کیا جائے گا جس میں دنیا کے مختلف ممالک سے ہجرت کر کے آنے والے شعرا اور مصنفین کے کلام پیش کی جائیں گے- ایک پروگرام چین میں بسنے والے مسلمان اوئی گورو پر بھی پیش کیا جائے گا اس کے علاوہ 29 مئی کو بدیع الزماں سید نصری :ما بعد مرگ” کے عنوان سے ایک میوزیم میں تحقیقی مقالہ پیش کریں گے مختلف فنکاروں کے ساتھ مل کر بین المذاہب گفتگو بھی پیش کی جائے گی اسی طرح سے 30 ستمبر کو “قران اور بائبل کے مشترکہ عنوانات” کے نام سے ایک چرچ میں گفتگو کا سلسلہ رکھا گیا ہے “امام اور پادری” کے عنوان سے ایک گفتگو کا پروگرام ہے جمرات 2 اکتوبر کو “صوفیانہ راہ” کے عنوان سے اسلامی صوفی طرز زندگی میں خواتین کے کردار پر ایک مقالہ پیش کیا جائے گا۔ 4 اکتوبر کو بچوں کا ایک تھیٹر بہ عنوان “تتلی کی امیدیں” پیش کیا جائے گا “مذہب کی تلاش میں مشرق وسطی کے گلوکار” کے عنوان سے ایک پروگرام پیش کیا جائے گا مختلف ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے گا اور اس طریقے سے یہ پروگرام اپنے آخری مرحلے میں افتتاحی پروگرام کی طرح ایک رنگارنگ روح پرور صوفیانہ موسیقی کے ساتھ اپنے 5 اکتوبر کو اختتام کو پہنچے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں